مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اپنے ایک بیان میں صنعا کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کی فعالیت کا دوبارہ آغاز، الحدیدہ بندر گاہ کی فعالیت کی دوبارہ بحالی اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کو جنگ بندی میں توسیع کی تین شرائط کے طور پر اعلان کیا۔
مہدی المشاط نے صنعاء میں ایک عمانی وفد سے ملاقات کی جس میں یمن میں جنگ بندی کی تازہ ترین صورتحال اور یمن کے امور کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندے کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ المشاط کا کہنا تھا کہ یہ ضروری مسئلہ ہے کہ جنگ بندی کے بعد یمن کے عوام کی اقتصادی اور معاشی حالات میں بہتری آئے۔
انہوں نے جنگ بندی کی صورت میں صنعاء کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کو دوبارہ کھولنے، الحدیدہ کی بندرگاہ کی دوبارہ بحالی اور اسی طرح سرکاری ملازمیں کی تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس سمجھوتے میں مد مقابل فریق کو بھی اپنے عزائم ترک کرنا ہوں گے بصورت دیگر جنگ بندی برقرار نہیں رہ سکے گی۔
المشاط کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ اقدامات انجام پاتے ہیں تو دائمی صلح کے حالات پیدا ہوسکتے ہیں اور جارحیت اور محصرے کے تسلسل کی وجہ سے پیدا والا یمنی قوم کا درد و رنج ملموس اور محسوس طور پر کم ہوگا۔
یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ نے امریکی سربراہی میں تشکیل پانے والے جارح اتحاد کی جانب سے اعتماد سازی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یمن کا ہر جانب سے محاصرہ جاری رکھنا جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں داخل ہے جو پائیدار صلح کے تمام اصولوں کے برخلاف ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ۲ جون سے یمن میں دو مہینے کے لئے ہونے والی جنگ بندی کی مدت کل ۲ اگست کو ختم ہو رہی ہے اور اس کی توسیع کے لئے طرفین کا اتفاق لازمی ہے۔
آپ کا تبصرہ